نئی دہلی،17اپریل(ایجنسی) ایک طرف اڑیسہ میں پی ایم مودی نے پسماندہ مسلمانوں کی کانفرنس کرنے کی بات کہی تو وہیں بی جے پی تلنگانہ میں پسماندہ مسلمانوں کا ریزرویشن بڑھائے جانے کے بل کی مخالفت کرتی نظر آئی، لیکن ریاست اسمبلی میں چندرشیکھر راؤ حکومت یہ ریزرویشن بڑھوانے میں کامیاب رہی . وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ نے اسمبلی میں کہا کہ اب اسے صدر کی منظوری کے لئے بھیجا جائے گا.
اس بل کے تحت سینٹ کے لئے ریزرویشن کو موجودہ 6 فیصد سے بڑھا کر 10 فیصد کر دیا گیا ہے جبکہ بی
سی-ای (مسلم کمیونٹی کے پسماندہ طبقے) کے لئے اسے موجودہ 4 فیصد سے بڑھا کر 12 فیصد کر دیا گیا ہے. اس کے نتیجے میں ریاست میں ریزرویشن موجودہ 50 فیصد سے بڑھ کر 62 فیصد ہو جائے گا. اس کے بعد ریاست میں ریزرویشن 62 فیصد تک پہنچ گئی ہے جو سپریم کورٹ کی 50٪ کی حد سے زیادہ ہے. اگرچہ اس بل کو قانون بننے کے لیے صدر کی منظوری ضروری ہے.
تلنگانہ میں مسلمانوں کے لیے ریزرویشن بڑھانے والے بل کو بی جے پی نے ردی کا ٹکڑا بتایا ہے. بی جے پی ترجمان کرشن ساگر راؤ نے بتایا، مرکزی حکومت کی سطح پر یہ شروع میں ہی منسوخ کر دیا جائے گا. راؤ نے کہا، مذہب ریزرویشن دینے کی بنیاد نہیں ہو سکتا ہے اور قانونی طور پر یہ عملی نہیں ہے کیونکہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے ریزرویشن کی حد 50 فیصد طے رکھی ہے.